نتائج تلاش

  1. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    غموں کے اندھیروں کو ٹالا ہے میں نے کیا ظلمتوں میں اجالا ہے میں نے نہ مجبور ہو جاؤں کہیں کھولنے پر زباں پر لگایا جو تالا ہے میں نے مصیبت بھی آئی اذیت بھی آئی کسی کو نہ گھر سے نکالا ہے میں نے مرے حق میں تو فیصلہ پھر نہ آیا ہوا میں بھی سکہ...
  2. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    غزل برائے اصلاح مناسب یہ ہوتا کہ تم جان جاتے کیا ہے حقیقت یہ پہچان جاتے ذرا بات کو سن جو لیتے ہماری نہ حالات سے یوں ہی انجان جاتے اذیت نہ ہوتی ملامت نہ ہوتی اگر بات ناصح کی تم مان جاتے نہ ہوتی ندامت تمہیں روز محشر جو...
  3. Muhammad Ishfaq

    غزل برا

    تمام اساتذہ اکرام اور محفلین کو السلام علیکم ! غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں اصلاح فرمادیں تو بڑی مہربانی ہو گی۔ غزل فعولن فعولن فعولن فعولن حوادث زمانہ سکھاتے ہیں ہم کو سبق یہ نیا اک بتاتے ہیں ہم کو کہیں خوف سے بھاگ جانا نہیں ہے نئے راستے یہ دکھاتے ہیں ہم کو...
  4. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    محمد خلیل الرحمن الف عین اور دیگر اساتذہ اکرام مفاعیل فاعلات مفاعیل فاعلن غزل کیا بتاؤں حال کیسا ہمارا ہے آج کل مخالف ہوا جہان یہ سارا ہے آج کل گریزاں ہے منزل بھی ہے دشوار رستہ بھی کہ گردش میں میرا کوئی ستارا ہے آج کل بھری بزم میں پشیماں نہ ہوتا میں کس...
  5. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    لہو سے ہے شمع حق جلائی حسین نے جاں دے دی مگر وفا نبھائی حسین نے بدی اور کفر کی علامت یزید ہے وفا اور ضبط ہے سکھائی حسین نے اٹھاتے رہے ہیں خود ہی لاشے عزیزوں کے مگر دی نہ پھر بھی ہے دہائی حسین نے شہادت ہے بہترین اتمامِ زندگی...
  6. Muhammad Ishfaq

    مبارکباد عید مبارک

    تمام اساتذہ اکرام ، اردو فورم کے منتظمین اور دوستوں کو بہت بہت عید مبارک ہو۔
  7. Muhammad Ishfaq

    نعت برائے اصلاح

    الف عین ، @ میر خلیل الرحمن محمد اسامہ سَرسَری فعولن فعولن فعولن فعولن شمعِ محمدﷺ جہاں میں فروزاں ہے شمعِ محمد مرے دل میں تاباں ہے شمعِ محمد رہے گی ہمہ وقت رحمت خدا کی جہاں پر درخشاں ہے شمعِ محمد کیےجس نے روشن زمین و زماں یہ چراغاں چراغاں ہے شمعِ...
  8. Muhammad Ishfaq

    نعت برائے اصلاح

    فعولن فعولن فعولن فعولن شمعِ محمدﷺ جہاں میں فروزاں ہے شمعِ محمد مرے دل میں تاباں ہے شمعِ محمد رہے گی ہمہ وقت رحمت خدا کی جہاں پر درخشاں ہے شمعِ محمد رہیں گے منور زمین و زماں یہ چراغاں چراغاں ہے شمعِ محمد جہنم کی آتش نہ اس کو لگے گی کہ جس دل میں سوزاں ہے شمعِ محمد عرب کی فضاؤں پہاڑوں سے...
  9. Muhammad Ishfaq

    نعت برائے اصلاح

    فعولن فعولن فعولن فعولن شمعِ محمدﷺ جہاں میں فروزاں ہے شمعِ محمد مرے دل میں تاباں ہے شمعِ محمد رہے گی ہمہ وقت رحمت خدا کی جہاں پر درخشاں ہے شمعِ محمد کیےجس نے روشن زمین و زماں یہ چراغاں چراغاں ہے شمعِ محمد جہنم کی آتش نہ اس کو لگے گی کہ جس دل میں سوزاں ہے شمعِ محمد عرب کی فضاؤں پہاڑوں سے...
  10. Muhammad Ishfaq

    نعت برائے اصلاح

    فعولن فعولن فعولن فعولن شمعِ محمدﷺ جہاں میں فروزاں ہے شمعِ محمد مرے دل میں تاباں ہے شمعِ محمد رہے گی ہمہ وقت رحمت خدا کی جہاں پر درخشاں ہے شمعِ محمد رہیں گے منور زمین و زماں یہ چراغاں چراغاں ہے شمعِ محمد جہنم کی آتش نہ اس کو لگے گی کہ جس دل...
  11. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    فاعلاتن مفاعلن فعلن چُپ رہے بس اک آہ سی کر لی پھر یوں ہی پوری زندگی کر لی تھا نہ گھر میں جلانے کو کچھ بھی دل جلا کے ہی روشنی کر لی پھولوں سے جب سکوں نہیں پایا کانٹوں سے ہی پھر دوستی کرلی اپنی مرضی کا فیصلہ کر کے نام جج نے حویلی کر لی جب...
  12. Muhammad Ishfaq

    برائے ا

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ماہِ صیام ماہِ صیام آیا ہے بخشش کا ساماں لایا ہے مومنو سب کے لیے خوشیاں رمضاں لایا ہے رحمتیں بھی لایا ہے اور برکتیں بھی لایا ہے ساتھ ہی یہ مومنو کے دل کے ارماں لایا ہے لوٹ لو تم مومنو یہ رونقیں سب لوٹ لو رات دن آغوش میں جو ماہِ رمضاں لایا ہے بخش دو...
  13. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    ماہِ صیام ماہِ صیام آیا ہے بخشش کا ساماں لایا ہے مومنو سب کے لیے خوشیاں رمضاں لایا ہے رحمتیں بھی لایا ہے اور برکتیں بھی لایا ہے ساتھ ہی یہ مومنو کے دل کے ارماں لایا ہے لوٹ لو تم مومنو یہ رونقیں سب لوٹ لو رات دن آغوش میں جو ماہ ِ رمضاں لایا ہے
  14. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    پھرتی ہے آج کل ، اِس طرح زندگی سانس لے آخری ، جِس طرح زندگی ایک اَن دیکھے دُشمن سے ہے واسطہ لڑ ے گی دیر تک ، کِس طرح زندگی گر مدد تم کرو ، کسی محتاج کی سہل ہو جائے گی ، اس طرح زندگی کچھ بھی تدبیر ،گر ہم نہیں کر سکے ہار جائے گی جنگ ، اس طرح زندگی ساتھ گر دو نہ ، اشفاق...
  15. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن گلیوں میں پھرتی ہے اِس طرح زندگی سانس لے آخری جِس طرح زندگی ایک اَن دیکھے دُشمن سے لڑ رہی ہے دُور تک چلے گی کِس طرح زندگی
  16. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    مجھے ہے تیری آس تب تک رہے گی چلتی سانس جب تک کہ پھرے جام بزم میں تیری نہ مگر پہنچا میرے لب تک نہ ملے جب تک اک بھی قطرہ رہے گی مجھ کو پیاس تب تک کبھی تو ہوگی رات کی صبح رہے گی چلتی یاس کب تک خطا کا ہے کسی صلہ ملا مجھےآئی وفا نہ راس اب تک بجھی تو تھی یہ آگ لیکن کہ...
  17. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    فعولن فعولن فعل کرونا وبائی مرض ہے اسی واسطے عرض ہے مرض جس کو یہ ہو جائے وہ خود ہی مقید ہو جائے حکومت کا یہ کہنا ہے کہ گھر میں ہمیں رہنا ہے یہ جیون اگر جینا ہے یہ دکھ بھی ہمیں پینا ہے کرونا سے نا ڈرنا ہے ختم اس کو کرنا ہے کرونا کا بس یہ ہے حل نبی...
  18. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    کام کے وقت سوتے ہیں کچھ لوگ رزق کے چور ہوتے ہیں کچھ لوگ جھوٹ کو سچ بنا ڈالتے ہیں بیج نفرت کے بوتے ہیں کچھ لوگ یا جھوٹ کی باتیں پھیلاتے ہیں یہ بیج نفرت کے بوتے ہیں کچھ لوگ دکھ کسی کو دکھاتے نہیں ہیں وقتِ تنہائی روتے ہیں کچھ لوگ دے کے تکلیف خوش ہوتے ہیں یہ اتنے بے رحم ہوتے ہیں کچھ...
  19. Muhammad Ishfaq

    دو شعر برائے اصلاح

    کام کے وقت سوتے ہیں کچھ لوگ کام کے چور ہوتے ہیں کچھ لوگ جھوٹ کو سچ میں ہیں پیش کرتے بیج نفرت کے بوتے ہیں کچھ لوگ دکھ کسی کو دکھاتے نہیں ہیں وقتِ تنہائی روتے ہیں کچھ لوگ
  20. Muhammad Ishfaq

    غزل برائے اصلاح

    فاعلن فاعلن فاعلن جب سے تیری ادا دیکھی ہے ہم نے سر پر قضا دیکھی ہے جس پہ کل ناز تھا مجھ کو بدلی اس کی ہوا دیکھی ہے غیر تو غیر ہیں ہم نے تو اپنوں سے بھی جفا دیکھی ہے کیوں مری جاں کا دشمن بنا غلطی اس نے کیا دیکھی ہے حق پہ اشفاق جو آ جائے اس کو ملتی بقا دیکھی ہے
Top