عظیم

  1. گل زیب انجم

    زلزلے کیوں آتے ہیں(حصہ دوم)

    نہیں جہاں بیگ وہاں ڈیسک نہیں جہاں ڈیسک وہاں بچے نہیں تھے . عقل حیران تھی کہ یہ کس قسم کا زلزلہ تھا. ایک حیران کن بات یہ بھی تھی کہ چار دن لگاتار کام کرنے کے باوجود ابھی تک کسی زٹیچرز کی باڈی نہیں ملی تھی. # بیٹا تم بار بار اُس اندر آتے جاتے ہو تو مجھے ڈر...
  2. گل زیب انجم

    زلزلے کیوں آتے ہیں(حصہ اول)

    کہانی: زلزلے کیوں آتے ہیں مصنف کا تعارف: نام :- گلزیب انجم گاؤں و ڈاکخانہ سیری تحصیل کهوئیرٹہ ضلع کوٹلی آزاد کشمیر Gmail address gzqazi@gmail.com ہر طرف ہوُ کا عالم تھا بستاں بنی عاد اور بنی ثمود کی طرح سا منظر پیش کر رہی تھیں بازار ویران ہو چکے تھے پہاڑ اپنی جگہ سے ہجرت کر کے کہیں دوسری جگہ...
  3. گل زیب انجم

    نظم

    نظم جب سے گنگنانا چهوڑی ہے غزل تیری تب سے یہ سر اپنی بےسرور لگتی ہے ملنا ہوا ہے محال جب سے کر لی بلند اس نے فصیل اپنی دید کی مشتاق آنکھوں کی بنیائی مجبور لگتی ہے جہاز ریل کار اور کاریں سب کچھ تو ماجود مقدر کے در پہ بنی منزل بہت دور لگتی ہے بالشت بهر کا سفر عمر بهر ہم سے طے ہو نہ پایا اس کے...
  4. گل زیب انجم

    پہاڑی غزل

    پہاڑی غزل آخنے سو آشنا جانا لغا رہسی تڑفے ناں کبراے ناں کھڑی کھڑی نی خیر خبر رکھساں تُساں کبراے ناں کسے نی وی لوڑ ہوئی اے تے منگی کینے اَساں تُساں نے اپنے آں اساں کولوں شرماے ناں میں تُساں ناں تے تُس مہاڑے فیر پردہ کہسناں کُھلی تے بائی شوڑے کج وی لوکاے ناں گلاں ہاسے مخولے نیاں تساں نے...
  5. گل زیب انجم

    عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کیسے منائیں

    میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیسے منائیں ماہِ ربیع الاول کے آتے ہی عاشقان رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم عقیدت کے پھول نچھاور کرنے شروع ہو جاتے ہیں گلی محلے بازار شاہرائیں اور مساجد دولہن کی طرح سجائی جاتی ہیں . مساجد میں کلام پاک کی قرات اور نعتوں کی بہار سی آ جاتی ہے سرکاری و غیر سرکاری...
  6. انوار گوندل؎

    میرے چند اشعار برائے اصلاح و تنقید

    ہم آتے ہی محفل میں اسی واسطے ہیں کچھ دل جلوں پہ نمک اور ڈال دیں.... یادیں اس کی نہ مار دیں مجھ کو اے نید آ جا قرار دے مجھ کو۔۔۔۔۔ کئی بار پوچھا اس کی تصویر سے خوبصورت ہو تم یا وہ ایسی ہے جو لوگ کھو دیتے ہیں زندگی پھر اسےوہ یاد تو کرتےہوں گے **لوگ ڈر جاتے ہیں تھوڑی سی بارش سے آنسؤں سے دریا...
  7. محمد بلال اعظم

    اقبال عظیم میں نے کچھ اور کہا آپ سے اور آپ نے کچھ اور سنا

    میں نے کچھ اور کہا آپ سے اور آپ نے کچھ اور سنا مجھ میں لفظوں کو برتنے کا سلیقہ ہی نہیں ہے شاید جب بھی ملئے وہی شکوے وہی ماتھے پہ شکن آپ سے کوئی ملے آپ کا منشا ہی نہیں ہے شاید میں نے تو پرسشِ احوال بھی کی اور مخاطب بھی ہوا حسنِ اخلاق مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کا شیوہ ہی نہیں شاید بات اب منزلِ...
Top