راعمس نے کہا:
صرف یہ پتا کرنا تھا کہ کتابوں کو برقیانے سے کسی قسم کی کاپی رائٹ کی خلاف ورزی تو نہیںہو رہی؟ اس بارے میں قانون کیا ہے؟ آیا مصنف یا پبلشر کی رضامندی حاصل کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ شکریہ۔
اس بارے تفصیلی معلومات تو ہماری باس صاحبہ یعنی سیدہ شگفتہ صاحبہ مہیا کر سکیںگی۔ باقی کچھ مختصراً میں بتا دیتا ہوں
کاپی رائٹ کے سلسلے میںیہ بات یاد رکھیں کہ کمپیوٹر پر مصنف یا ناشر یا ان دونوںکی مرضی کے بغیر ان کی کتب کو لے کر آنا یعنی برقیانا کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کہلاتی ہے
اس سلسلے میں ہماری پالیسی یہ ہے کہ ہم کسی کتاب کا انتخاب کرنے سے قبل اس کے مصنف یا ناشر یا اگر ضرورت ہو تو ہر دو سے تحریری اجازت نامہ حاصل کر لیتے ہیں۔ اگر کوئی مصنف یا ناشر یا ہر دو ہماری قریبی جاننے والے ہوں یا ہماری اس محفل کے رکن ہوں تو اس صورت میں ہم لوگ زبانی اجازت کو بھی کافی سمجھ لیتے ہیں
جو کتب کاپی رائٹ سے آزاد ہیں، ان کو برقیانے سے پہلے تسلی کی جاتی ہے کہ یہ واقعی میں کاپی رائٹ سے آزاد ہو چکی ہیں یا نہیں
اس سلسلے میں ایک بات وضاحت کرتا چلوں۔ ہر کتاب جو ہم ادھر پیش کرتے ہیں، کو مکمل طور پر کاپی رائٹ فری نہیں کہہ سکتے۔ کیونکہ بعض مالکانِ حقوق نے ہمیں وہ کتب صرف اس ویب سائٹ یعنی اردو ویب کی لائبریری میں رکھنے کے لیے اجازت دی ہوتی ہے